ولادت با سعادت حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و سلم اور ان عجائبات و معجزات کے بیان میں جو اس وقت ظہور پذیر ہوئے
شیعہ علماء نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت 17 ربیع الاول کو ہوئی اور اکثر علمائ اہل سنت 12تاریخ بیان کرتے ہیں۔ یہ بھی مشہور آئے کہ اسی تاریخ کو بروز جمعہ صبح صادق کے نزدیک آپ کی ولادت ہوئی جس سال اصحاب فیل ہاتھی ساتھ لے کر خانہ کعبہ کو خراب کرنے کے لئے آئے تھے اور وہ پتھروں سے معذاب قرار پائے اور آپ کی ولادت مکہ میں ان کے اپنے ہی مکان میں ہوئی۔ پھر وہ گھر آپ نے جناب عقیل بن ابی طالب کو بخش کہا تھا اور اولاد عقیل نے وہ مقام حجاج کے بھائی محمد بن یوسف کے پاس بیچ دیا تھا اور اس نے اسے اپنے مقام مکان میں داخل کر لیا تھا۔ جب ہارون کا زمانہ آیا تو ہارون کی ماں نے اس مکان کو محمد بن یوسف کے مکان سے الگ کر کے مسجد بنا دیا تاہم کے لوگ اس میں نماز پڑھیں۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کے وقت بہت سے آجائیں دعا ضرور میں آئے حضرت صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ شیطان آسمانوں پر جاتا اور کام لگا کر آسمان خبریں سنتا تھا جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام پیدا ہوئے تو اس کو تین آسمانوں سے روک دیا گیا اب وہ چار آسمانوں تک جا سکتا تھا اور جب سرکار رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی تو اسے تمام آسمانوں پر جانے سے روک دیا گیا اور سیاہ تین کو شباب کے تیروں سے آسمان کے دروازوں سے دور کیا جاتا ہے بس قریش کہنے لگے دنیا کے ختم ہونے اور قیامت کے آنے کا زمانہ آ پہنچا ہے جسے ہم اہل کتاب سے سنا کرتے تھے پس عمرو بن امیہ جمانہ جاہلیت کا عقلمند ترین شخص سمجھا جاتا تھا کہنے لگا کہ دیکھو اگر وہ معروف ستارے کہ جن کے ذریعے لوگ ہدایت حاصل کرتے اور لوگ ان سے گرمیوں اور سردیوں کے زمانہ کو پہچانتے ہیں ان میں سے کوئی ستارا گر پڑی تو سمجھو کہ وہ وقت آگیا ہے جب تمام مخلوق عالات ہو جائے گی اور اگر وہ سب اپنی حالت پر ہیں اور دوسرے ستارے ظاہر ہوگئے ہیں تو پھر کوئی عجیب و غریب عمر رونما ہوا ہے جس صبح کو حضرت پیدا ہوئے دو جو بت بھی خدا کے کسی مقام پر تھا تھا وہ منہ کے بل گر پڑا اور ایوان کسرا نہ یا نی محل شاہ ایران اور اس کے چودہ کنگرے گر پڑے اور سادہ میں دریا کے جس کی مدد سے لوگ بخشش کر رہے تھے ہوگیا اور وادی سماں وہ جس میں سالہا سال سے کسی نے پانی نہ دیکھا تھا اس میں پانی جاری ہونے لگا آپ فارس کا اتش کدہ جس میں ایک ہزار سال سے کبھی آج نہیں بجھی تھی اس رات اس کی آج بجھ گئی اور علامہ موجود اس کے سب سے زیادہ عقل مند شخص نے اسراب عالم حساب میں دیکھا کہ چند سخت کیسے ہو اونٹ عربی گھروں کو کھینچ کر دریائے دجلہ کو عبور کرکے ان کے شہروں میں داخل ہو رہے ہیں اور تاکہ کسرہ میں درمیان سے شگاف آ گیا ہے اور وہ دو حصے ہو گیا عابد جلا کا بند ٹوٹ گیا ہے اور کس طرح کے کینسر کے اندر بہنے لگا اور اور پرواز کرکے مشرق تک پہنچا اور اس صبح کو ہر بادشاہ کا سخت سخت سردیوں ہو گیا اور اس دن تمام پادشاہ کنگ ہوگئے اور وہ بات نہیں کر سکتے تھے کہ نو کا علم اور صحراؤں کا جادو باطل ہو گیا ہر اس کے ہمزاد کے درمیان جو اسے خبریں دیا کرتا تھا جدائی ہوگی تو ریش عرب میں صاحب عزت ہوں گے اور لوگوں نے کہنے لگے کیونکہ وہ خدا کے گھر میں رہتے تھے اور آمنہ علیہ سلام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ نے کہا کہ خدا کی قسم میرا بیٹا زمین پر آیا تو اس نے اپنے دونوں ہاتھ زمین پر ایک دیے اور سر آسمان کی طرف بلند گھر کے اطراف عالمی نظر دوڑانے لگا اس 1978 ہوا جس نے تمام چیزوں کو روشن کر دیا اور میں نے اس نور کی روشنی میں شیعہ سام کے معاملات دیکھے اور اس روشنی کے وسط سے میں نہیں آواز سنی کہ کہنے والا کہہ رہا تھا کہ تو نے تمام لوگوں سے بہتر شخص کو جنم دیا ہے اس کا نام محمد صلی اللہ علیہ وسلم حضرت مطلب کے پاس لائے اور ان کی گود میں دیا تو وہ کہنے لگے کہ ہم دائیں اس خدا کی جس نے مجھے یہ خوشبودار بچہ عنایت فرمایا ہے جو میں تمام بچوں کا سردار ہے پھر ارکان کعبہ سے ان کو تعویذ کیا آپ چند اشعار ان کے فضائل میں کہے اس وقت شیطان نے اپنی اولاد کو چیز پکارا وہ اس کے پاس جمع ہوئے اور کہنے لگے اے ہمارے سردار کس چیز نے تجھے پریشان کر دیا وہ کہنے لگا اوئے تم پر اول رات سے لے کر اب تک آسمان و زمین کے حالات مجھے متغیر نظر آتے رہے ہیں معلوم ہوتا ہے کہ زمین میں کوئی عظیم بار کیا ہوا ہے جب سے ایسا آسمان پر چڑھ گئے ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا اس تم جاؤ گردش کرو اور جستجو کروں گا مسام عجیب و غریب ہوا ہے وہ سب جدا ہوئے اگر دس کر کے واپس آئے اور کہنے لگے کہ ہمیں تو کوئی خبر نہیں ملی ہے وہ معلوم کرنے لگا اس کی خبر لینا میرا کام ہے بس تمام دنیا میں جا کر گردش کرنے لگا یہاں تک کے قریب پہنچا اور دیکھا کہ فرشتوں نے اطراف حرم میں گھیرا ڈالا ہوا ہے جس میں اس نے داخل ہونے کی کوشش کی تو فرشتوں نے اسے للکارا وہ پلٹ آیا پھر وہ ایک کو ہرا سے داخل ہوا تو ابراہیم علیہ السلام نے کہا پلٹ گیا ایمان کہنے لگا اے ایل میں تو سے ایک بات پوچھتا ہوں یہ بتا کہ آج رات زمین میں ایسا کون سا ہوا واقعہ رونما ہوا ہے جبریل علیہ السلام نے کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم حسن الانبیاء ہیں آج رات پیدا ہوئے ہیں کہنے لگا کہ کوئی حصہ ہے جبریل نے کہا کہ نہیں کہاں کہاں سے راضی ہو اور حضرت امیر المومنین علیہ السلام سے روایت ہے کہ کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ہوئی تو جتنے بہت کعبہ پر رکھے ہوئے تھے سب منہ کے بل گر پڑے جب شام کا وقت ہوا تو ایک خدا آسمان سے آئی کے حق آیا اورباطل چلا گیا بیشک باطل جانے والا ہے اثرات تمام دنیا روشن ہو گئی اور ہر پتھر تھیلا اور درست کھلا اور جو کچھ آسمانوں اور زمین میں تھا اس نے خدا کی تصویر کی اور شیطان بھاگتا ہوا کہتا جارہا تھا کہ بہترین امت اور بہترین خالد بندگان خدا میں سے زیادہ عزت عزت و عظمت والے اور تمام کائنات سے بہتر محمد ہیں صلی اللہ علیہ وسلم
تبصرے