قرآن اور احادیث کی روشنی میں اسلامی اخوت کا مطلب

قرآن اور احادیث کی روشنی میں اسلامی اخوت کا مطلب

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں داخل ہونے کے بعد سب سے پہلے جو بنیادی کا نام اٹھائے ان میں ایک اہم قدم یہ تھا کہ مسلمانوں کے درمیان الفت و محبت اور بھائی چارے کو فروغ دینے کے لیے انصار و مہاجرین میں سے ہر ایک کو ایک دوسرے کا بھائی قرار دیا اور ان کے درمیان اخوت کا سہرا بھی بڑا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ہر قسم کے تمام قبیلوں کے درمیان وہ تو پرانی رنجش اور خون خرابہ کا خود بخود خاتمہ ہو گیا اور اس کی جگہ بھائی چارہ اور پیار و محبت نے لے لی اور سب ایک دوسرے کے شانہ نہ بچھانا ایک جان ہوکر پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اشاروں پر دین کے لیے اپنی جان نچھاور کرنے لگے
اسلام کے نگاہ میں سب انسان برابر ہے اور کوئی قوم یا قبیلا پلیز کوئی رنگ و نسل ایک دوسرے پر فوقیت نہیں رکھتا اور دولت یا غریب برتری اور فضیلت کا یا نہیں آئے بلکہ اس کی نظر میں تقوی اور پرہیزگاری کے علاوہ برتری کا ہر میاں بے بنیاد ہے جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد الہی ہے کہ ہم نے تمہاری پہچان اور ایک شخص کے لیے تمہیں مختلف قوموں قبیلوں اور رنگ و نسل اور زبانوں کے اعتبار سے خلق کیا ہے لیکن لیکن یہ یاد رکھنا کہ یہ سب باتیں تمہاری برتری اور فضیلت کا سبب نہیں ہیں بلکہ تمہارے نیک اعمال اور تقوی تمہاری فوقیت اور برتری کا سبب اور معیار ہے
ارشاد باری تعالیٰ ہے
اے انسان ہو ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا ہے اور پھر تم میں شاخیں اور قبیلے قرار دیئے ہیں تاکہ آپس میں ایک دوسرے کو پہچان سکو تم میں سے خدا کے نزدیک زیادہ محترم وہی ہے جو زیادہ پرہیزگار ہے اور اللہ ہر شے کا جاننے والا اور ہر بات سے باخبر ہے
خداوند عالم نے قرآن مجید میں مومنین کے گوش گزار کیا ہے کہ تمہارے درمیان یہ الفت و محبت اور بھائی چارہ خدا کی نعمت ہے ورنہ بغض و حسد اور کینہ کی آگ نے تمہیں ہلاکت کے دہانے پر پہنچادیا تھا
قرآن مجید میں اللہ تعالی ایک اور جگہ ارشاد فرماتا ہے
اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑے رہو اور آپس میں تفرقہ نہ پیدا کرو اور اللہ کی نعمت کو یاد کرو کہ تم لوگ آپس میں دشمن تھے اس نے تمہارے دلوں میں الفت پیدا کردے تو تو اس کی نعمت سے بھائی بھائی بن گئے اور تم جہنم کے کنارے پر تھے تو اس نے تمہیں نکال لیا اور اللہ اس طرح اپنی آئی تے نئیں آن کرتا ہے کہ شاید تم ہدایت یافتہ بن جاؤں
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور معصومین علیہ نے بھی ہمیشہ مسلمانوں کے درمیان اخوت وا برادری کے استحکام پر زور دیا ہے اور مومنین کے درمیان زیادہ سے زیادہ بھائی چارہ اور قربت پیدا کرنے کی کوشش کی اسی لئے اس کے اخروی فوائد اور ثمرات کی بیان فرما دیے ہیں
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے
اگر کوئی شخص کسی برادر مومن کو خداوند عالم کے لیے اپنا بھائی قرار دے دو خداوند عالم اس کے لیے جنت میں ایک ایسا درجہ عطا کرے گا جس تک اسے اس کا کوئی اور عمل نہیں پہنچ سکتا ہے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا
روز قیامت کچھ لوگوں کے لئے عرض کے چاروں طرف کرسیاں رکھی جائیں گی اور ان کے چہرے چودھویں کے چاند اترا جمع کر رہے ہوں گے اس دن لوگ گمراہ ہوں گے مگر وہ پرسکون ہو گے لوگ خوفزدہ ہوں گے مگر انہیں کوئی ڈر نہ ہو گا وہ اولیاء خدا ہیں جنہیں نہ کوئی خوف ہوتا ہے اور نہ حزن و ملال
دریافت کیا گیا یارسول اللہ وہ کون لوگ ہوں گے تو آپ نے فرمایا وہ خدا کے لیے محبت کرنے والے والے حضرات ہیں
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی نقل ہوا ہے
حدیث قدسی میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ میری محبت ان لوگوں کو نصیب ہو گی جو میرے لئے ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے اور میری محبت ان لوگوں کو نصیب ہو گی جو میری بنا پر ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں میری محبت ان لوگوں کو نصیب ہو گی جو میرے لئے ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں پلیز میری محبت ہو گئی جو ایک دوسرے پر اپنا مال خرچ کرتے ہیں
امام جعفر صادق علیہ السلام نے نقل کیا ہے کہ ایک روز پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب سے فرمایا
ایمان کی کونسی رسی سب سے زیادہ مضبوط ہے
اصحاب نے عرض کی خدا اور اس کا رسول بہتر آگاہی اس کے بعد بھی بعض لوگوں نے کہا نماز بعض نے زکواۃ اور بعض نے روزہ یا حج و عمرہ کا ذکر کیا اور کچھ نے جھاد کا نام لیا
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
جو کچھ تم لوگوں میں بیان کیا ہے ان میں سے ہر ایک کے اندر کوئی نہ کوئی فضیلت ہے مگر ایمان کی سب سے مضبوط رسی ہے کہ ہر ایک سے خدا کے لئے محبت کرو اور خدا کے لئے بس وہ نفرت کرو اور اللہ کے اولیاء سے دوستی اور اللہ کے دشمنوں سے دشمنی رکھو
جس طرح اسلام کی نگاہ میں ہر کام رضائے خدا کے لئے ہونا ضروری ہے اسی طرح دوستی اور دشمنی کی رضاۓ خدا کے لیے ہونا چاہیے کیونکہ اس سے بعض روایت میں دین کا رکن اور بعض میں اصل دین کہا گیا ہے اور حقیقت تو یہ ہے کہ اسلام میں ہر دوستی اور دشمنی کا معیار خدا کی خوشنودی ہے اس کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے
قرآن کریم میں ارشاد ہے
بے شک تمام مومنین ایک دوسرے کے بھائی ہیں
مومنین کی دوستی اور محبت کی بنیاد خدا پر ایمان اور اس کی اطاعت ہے اور اس کے علاوہ دنیا کے دوسرے تمام مادی معیار بے کار و بے بنیاد ہیں
جو لوگ کسی شخص سے اس کے مانواں دولت یا عہدہ کی بنا پر محبت کرتے ہیں یا اس کا احترام کرتے ہیں اور اس سے ڈرتے ہیں ان کی اس محبت میں بیداری نہیں پائی جاتی بلکہ جیسے اور اس کے ہاتھ سے نکل جاتا ہے اسی دن محبتیں بھی خاک میں مل جاتی ہیں اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کہ پرانا محبوب دشمن بھی ہوجاتا آئے لیکن اسلامی اقدار پر استوار دائمی ہوتی ہے اور اس میں کسی قسم کی دراڑ نہیں پڑتی کیونکہ اس کام یار خدا کی محبت ہے جس میں کسی قسم کے کھوکھلے پن کا امکان نہیں ہے
یہی وجہ ہے کہ دینی محبت اور بھائی چارہ تمام مادی اقتدار جیسے رنگ و نسل اور مال و دولت وغیرہ سے بلند و بالا ہے اسی لیے صدر اسلام میں ہر شخص نے یہ منظر اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غلام کے ساتھ دستر خوان پر بیٹھ کر کھانا نوش فرماتے تھے
اسلام نے خداوندعالم کی جس محبت کی طرف رغبت دلائی ہے اس کی محبت میں اس کے چاہنے والے اور اس کے محبوب بندے لازمی طور پر شامل ہیں جس کی ایک بچہ یہ بھی ہے کہ اولیاء خدا کی محبت سے ذکر الہی کا شوق پیدا ہوتا ہے کیونکہ وہ مزہ ہی ان کی ذات میں خداوند عالم کے صفات نمایاں رہتے ہیں اور ان کے ذریعے قرب خدا حاصل ہوتا ہے
آیت کریمہ میں بیان ہوتا ہے
محمد اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کفار کے لیے سخت ترین اور آپس میں انتہائی رحم دل ہیں
زیارت عاشورہ میں اس عہد  الٰہی کا تذکرہ ان الفاظ میں کیا گیا ہے
قیامت تک میری صرف اس سے صلح اور دوستی دوستی ہائے جس نے آپ کی صلح اور دوستی ہو اور اس سے میری دشمنی ہے جس سے آپ حضرات کی جنگ اور دشمنی ہے
خداوند عالم کی سچی محبت کا اندازہ دو چیزوں سے لگایا جاسکتا ہے
واہ جواب الہیہ کے پابندی اور محرمات سے پرہیز کیوں کے وہ انسان ہر گز سچا محبت نہیں ہو سکتا ہے کہ جو محبت کا دم بھرتا ہوں مگر اپنے محبوب کی اطاعت نہ کرے خداوند عالم یقینا ہم سے محبت کرتا ہے اسی لئے اس نے ہمیں بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے اور ہم یہ نعمتیں لینے کے بعد اس کی کتاب کرتے ہیں اور اس کا شکر ادا کرتے ہیں تاکہ اپنے دل میں موجود اس کی محبت کا ثبوت دے سکیں اور یہی نہیں بلکہ اس شکر سے نعمتوں میں مزید اضافہ ہوتا ہے
جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے
اگر تم ہمارا شکریہ ادا کرو گے تو ہم نعمتوں میں اضافہ کر دیں گے
دوسرا انسان سماجی معاشرتی اور اجتماعی واجبات اور حقوق بھی ضرور ادا کرے جیسے والدین کی اطاعت اور ان کو راضی رکھنا پڑوسیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ الرحیم کو روبہ و مساکین کی امداد اور ان سے محبت
یہی وجہ ہے کہ قرآن مجید نے دوستی اور دشمنی کے تمام یار معین کر دئے ہیں کہ کس سے محبت کی جائے اور کس سے نفرت جیسا کہ ارشاد الہی ہے
ایمان والو خبردار مومنین کو چھوڑ کر کفار کو اپنا ولی اور سرپرست نہ بنانا
یہ بھی ارشاد ہے
ائے ایمان والو خبردار میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست بنانا
اس وحدت واخوت کا سرچشمہ خالد عقیدہ توحید کی بنیاد پر استوار ہے اور یہی اس عقیدے کا جوہر اور اس کی پہچان ہے۔

تبصرے

نام

اسلام میں خواتین کے حقوق,5,حالات حاضرہ,5,دین اسلام,8,سیرت اہل بیت,8,فقہی مسائل,2,مسلم حکمران,4,
rtl
item
لائبریری آف اسلامک انفارمیشن: قرآن اور احادیث کی روشنی میں اسلامی اخوت کا مطلب
قرآن اور احادیث کی روشنی میں اسلامی اخوت کا مطلب
قرآن اور احادیث کی روشنی میں اسلامی اخوت کا مطلب
لائبریری آف اسلامک انفارمیشن
http://isfolibrary.blogspot.com/2020/08/blog-post_7.html
http://isfolibrary.blogspot.com/
http://isfolibrary.blogspot.com/
http://isfolibrary.blogspot.com/2020/08/blog-post_7.html
true
5962244918716344721
UTF-8
تمام تحریریں دیکھیں کسی تحریر میں موجود نہیں مزید تحریریں مزید پڑھیں Reply Cancel reply Delete By مرکزی صفحہ صفحات تحریرں View All مزید تحریریں عنوان ARCHIVE تلاش تمام تحریرں Not found any post match with your request واپس مرکزی صفحہ پر جائیں شئیر Sunday Monday Tuesday Wednesday Thursday Friday Saturday Sun Mon Tue Wed Thu Fri Sat جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر جنوری فروری مارچ اپریل مئی جون جولائی اگست ستمبر اکتوبر نومبر دسمبر just now 1 minute ago $$1$$ minutes ago 1 hour ago $$1$$ hours ago Yesterday $$1$$ days ago $$1$$ weeks ago more than 5 weeks ago Followers Follow THIS PREMIUM CONTENT IS LOCKED STEP 1: Share to a social network STEP 2: Click the link on your social network Copy All Code Select All Code All codes were copied to your clipboard Can not copy the codes / texts, please press [CTRL]+[C] (or CMD+C with Mac) to copy